31-Oct-2021سٹائل کی کہانی -
شاید حادثہ اسے ہی کہتے ہیں !
چہرے کی رونق دھواں بن کر اڑ جائے
پیشانی پر غم و پریشانی کے نقش ابھر آئیں
آنکھیں نیند سے محروم ہو کر خواب کو ترسیں
ہونٹ مسکرانا بھول جائیں !
دل اطمئنان کی ساری حدیں پار کر کے وحشتوں کی راہ پر نکل پڑے
جسم لرزے اور روح سسکنے لگ جائے
ذہن پر اندیکھے لمحے وار کرنے لگ جائیں
نہ چاہ کر سب ہوتا رہے
چھاؤں دھوپ بن کر جسم کو جلانے لگے
روشنی سیاہ ہو جائے
دیئے روشنی سے پرے بھاگنے لگ جائیں
اور خود پر ترس آنے لگے !!!
شاید حادثہ اسے ہی کہتے ہیں ہاں !
______
غدیر غازل
Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI
31-Oct-2021 06:58 PM
Nice
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
31-Oct-2021 03:29 PM
Bht khoob pyaare ❤️❤️
Reply